ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / اسپورٹس / پی ایم او کے سامنے تمل ناڈو کے کسانوں کا برہنہ احتجاج 

پی ایم او کے سامنے تمل ناڈو کے کسانوں کا برہنہ احتجاج 

Mon, 10 Apr 2017 20:01:45  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی، 10؍اپریل (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)خشک سالی اور قرض سے بے حال تمل ناڈو کے کسانوں کی بے بسی ایک بار پھر دہلی کے سیاسی گلیاروں میں عجیب و غریب احتجاجی مظاہرے کی شکل میں نظر آئی۔پیر کو مظاہرے کررہے کچھ کسانوں نے نارتھ بلاک کے قریب ننگا ہوکر احتجاج کیا ۔دراصل کسانوں کا ایک وفد وزیر اعظم کو میمورنڈم دینے کے لیے پی ایم او پہنچا تھا، دہلی پولیس انہیں اس کام کے لیے خود جنتر منتر سے لائی تھی،حالانکہ وزیر اعظم دفتر میں موجود نہیں تھے، لیکن کسان تقریبا 10 منٹ تک پی ایم او کے اندررہے ، باہر آنے پر ان کے وفد کے ایک رکن اچانک پولیس کی گاڑی سے چھلانگ لگا اور برہنہ ہوکر سڑک پر دوڑنے لگے ، اسی طرح اس کے تین دیگر ساتھی بھی کپڑے اتار کر نارتھ بلاک کی سڑکوں پر اتر آئے۔قابل ذکرہے کہ یہ کسان گزشتہ 28دنوں سے جنتر منتر پر دھرنا دے رہے ہیں، اس دوران میڈیا کی توجہ اپنیجانب مبذول کرا نے کے لیے مظاہرین نے کئی بار نرمنڈوں کے ساتھ دھرنا دینے سے لے کر مردہ سانپوں کو زبان پر رکھ کر احتجاج جیسے طریقے بھی اپنائے ہیں۔تقریبا 25کسان اپنے مطالبات کو لے کر بھوک ہڑتال پر بھی بیٹھے ہیں۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق ،ان میں سے تین کی طبیعت بگڑ گئی ہے، مظاہرہ کررہے کسانوں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت اب بھی ان کے مطالبات نہیں مانتی ہے تو وہ سر منڈاکر اور آدھی مونچھیں بنوا کر اپنا احتجاج درج کرائیں گے ۔تمل ناڈو کے کسان ان دنوں سنگین خشک سالی سے دوچار ہیں، جنوب مغربی مانسون اور شمال مشرقی مانسون معمول سے 60فیصد برسا ہے،ایسے میں قرض کا بوجھ ان کی زندگی کو اور مشکل بنا رہا ہے۔کسانوں کا الزام ہے کہ خودکشی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے باوجود حکومت ان کی نہیں سن رہی ہے۔وہ قرض معافی کے ساتھ راحتی پیکیج کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں۔دوسری طرف، مدراس ہائی کورٹ نے تمل ناڈو حکومت کو کسانوں کا قرض معاف کرنے کی ہدایت دی ہے۔وہیں، جنتر منتر پر کسانوں کی حمایت میں کئی سیاسی لیڈران اور جنوبی ہندوستان کے فلمی ستارے بھی پہنچے ہیں۔راہل گاندھی کے علاوہ منی شنکر ایر اور ڈی ایم کے کی ممبر پارلیمنٹ کنی موزی بھی کسانوں سے مل چکی ہیں۔بھارتی کسان یونین نے بھی اس تحریک کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔


Share: